اے دجال ہم تیار ہیں
آج پوری دنیا میں زائینسٹ تنظیمیں اپنے اپنے ٹارگٹ کے حساب سے کام میں مشغول ہیں کئ دہشت گردی کی جنگ کی آڑ میں مسلمانوں کو کچلاجارہا ہیں تو کئ اسلامی شعارکو نشانہ بنایا جارہا ہیں کئ مسلمان ممالک کو پابندیوں سے تباہ کیا جارہا ہیں کئ نام کے مسلمان حکمران مسلط کئےجارہے ہیں جو ہماری نسل کو دین سے دور کرنے میں کسر نہیں چھوڑرہے۔نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نہ فرمایا دجال کا فتنہ بہت سخت ہوگا تمام انبیاء علھیم السلام نہ اپنی امتوں کو ڈرایام میں بھی تمھیں خبردار کرتا ہوں موجودہ دور عیسوی تاریخ جب یہ تحریر لکھی جارہی ہیں 1..2020.4کرؤنا وائرس کے نام سے ایک بائیولوجیکل ہتھیار استعمال کیا گیا جس کے کئ مقاصد ہیں چند عرض کرتا ہوں۔دنیا کی آبادی کو کم کرنا کافی بیماری سے مرینگے کافی اس بیماری سے ہونے والے معاشی بحران سے مرینگے جو بچے ان کو یہ یہودی غلام اپنا کام نکالینگے جو انکار کرینگے ان کو ہلاک کردینگے۔اس حملے کے بعد یہ مسلمانوں اور اسلام کو جودجال کے اصل حریف ہیں ان کے مذہبی مقامات۔مساجد۔مدارس۔غرض کہ جہاں سے اسلام پھیلے۔یا مسلمان دین سے قریب ہوں جیسا کہ ہماری زمانے میں مکہ مدینہ مساجد مدارس کا بند کرنا نماز جماعت جمعہ زبردستی موقوف کرانا شامل ہیں اور اسی پر بس نہیں ابھی تو انھیں نہ شروع کیا ہیں یہ رکے گا نہیں یہ یہودی بہت شریر قوم ہیں انھوں نہ ایک ایک دن میں ستر ستر نبیوں کو شہید کیا ہیں بلا کسی وجہ کےاب ہمیں سوچنا ہیں ہم کس طرف کھڑے ہیں ملک پاکستان میں پندرہ دن سے کرؤنا وائرس کے نام پر بند ہیں کاروبار مراکز کئ فیکٹریاں بند ہیں جو صاحب حثیت طبقہ تھا وہ بھی سؤال کرنے پر مجبور ہیں دہیاڑی دار مزدور کا تو اللہ ہی مالک ہیں ان کے گھروں پر فاقوں کے ڈیرے ہیں لوگ چند روپوں کئے عزتیں دینے پر تیار ہیں اور ہہمارے حکمران دجال کے غلام جو لوگوں کو زبردستی گھروں میں قید رکھنے پر تیار کاروبار بند کروں ورنہ جیل جاؤں مساجد بند رکھوں جمعہ نہیں ہوگا اگر کیا تو امام جیل جو کام سے جائیں اس کو پولیس رینجرز کے ڈنڈے امداد کے نام پر لوگوں سے مزاق پندرہ دن میں ابھی تک سوائے باتوں کے وفاقی اور صوبائ حکومت نہ کیا کیا صرف کچھ اسلامی دو فلاحی ادارے لاک ڈاون میں بھوک و افلاس میں غریبوں کی مد د کررہے ہیں پروہ بھی کہ رہے ہم صرف دس بیس فیصد لوگوں کی مدد کرپارہے ہیں اب نہ شیر کام کا نہ بلا نہ تیر ہمارا دجای میڈیا تو یہدیوں کا کتا۔جو وہ بولے جی حضور نہ کوئ ویزن نہ کوئ ملت تعمیر کام بس یہ وہ وہ یہ آخر پاکستان ہم نہ اسلئے حاصل کیا؟؟آپ کو میری تحریر سے اختلاف ہوسکتاہیں مگر موجودہ صورتحال سے نہیں علامہ عاطف مدنی
Comments
Post a Comment