مساجد اور ہماری ذمہ داری

پرفیسرعون محمد سعیدی(مساجد اور ہماری ذمے داریاں)
کعبۃ اللہ اور دنیا کی تمام مسجدیں اللہ تعالیٰ کے گھر ہیں. ان کی آبادی اور تحفظ کے تمام مسلمان مشترکہ طور پر ذمے دار ہیں.
موجودہ وبائی حالات میں جید مستند اور چوٹی کے علماء کرام نیز عامہ مسلمین اس بات پر متفق ہیں کہ مساجد کی تالا بندی کسی صورت قبول نہیں. اور یہی ایک سچے مسلمان کے ایمانِ کامل کی پہچان ہے.
موجودہ حالات میں امت کو امام ابوحنیفہ، امام مالک اور امام احمد بن حنبل کا کردار پیش کرنے کی ضرورت ہے.
حکمرانوں کی الحادی نظر میں مسجد کی حیثیت ایک عام سے اسٹیڈیم اور پارک کی ہے، جو بند ہو یا کھلا اس سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا.. لیکن ایک مسلمان کی نگاہ ان سے قطعی مختلف ہے، وہ اللہ کے گھر کو اپنا سب کچھ سمجھتا ہے، اس کی بندش یا ویرانی اس کے لیے موت ہے.
حالات کی مجبوری کے تحت مساجد میں اللہ کی عبادت سے روکنے والے بتائیں..
کیا کروڑوں کرنسی نوٹ کرونا کا سبب نہیں بن سکتے؟
کیا روزانہ چھپنے والے لاکھوں اخبار کرونا کا سبب نہیں بن سکتے؟
کیا جو اشیاء خورد و نوش ہزاروں ہاتھوں سے دوسروں تک منتقل ہوتی ہیں وہ کرونا کا سبب نہیں بن سکتیں؟
کیا ہسپتالوں میں لوگوں کی آمد و رفت کرونا کا سبب نہیں بن سکتی؟
کیا لا تعداد فوجی اور پولیس والوں کا جگہ جگہ اکٹھے ہونا کرونا کا سبب نہیں بن سکتا؟
کیا ملک میں جگہ جگہ میڈیا چینلز پہ وہاں کے ملازمین کا جمع ہونا کرونا کا سبب نہیں بن سکتا؟ 
کیا اے ٹی ایم مشینوں پہ لاکھوں لوگوں کا آنا جانا کرونا کا سبب نہیں بن سکتا؟
کیا سرکاری میٹنگز میں سینکڑوں لوگوں کا جمع ہونا کرونا کا سبب نہیں بن سکتا؟ 
کیا میڈیکل سٹورز،یوٹیلیٹی اسٹورز  سبزی منڈیوں اور سبزی فروٹ کی دکانوں  پہ لوگوں کی بڑی تعداد میں آمد و رفت کرونا کا سبب نہیں بن سکتی؟
کیا ان جگہوں پہ کرونا نے نہ آنے کی گارنٹی دی ہوئی ہے اور مساجد میں اپنے آنے کو لازمی قرار دیا ہوا ہے؟
ظالمو! اگر یہ جگہیں اہم ہیں اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ یہاں آنا مجبوری ہے تو ان سب سے بڑھ کر خانہ خدا اہم ہے اور وہاں رب کی عبادت سب سے بڑی مجبوری ہے..
اگر کرونا مسجد سے پھیل سکتا ہے تو مذکورہ جگہوں سے اس سے بھی زیادہ پھیل سکتا ہے.
اللہ تعالیٰ کا خوف کرو اور اس کے گھروں کو بے آباد کر کے عذاب کو دعوت نہ دو.
کیا ہی اچھا ہوتا کہ جس طرح تم نے مذکورہ جگہوں کو اہم سمجھ کر وہاں احتیاطی تدابیر کے ساتھ آنے جانے کی اجازت دے رکھی ہے اسی طرح بلکہ اس سے بھی لاکھوں گنا بڑھ کر اللہ کے گھروں کو اہم سمجھتے اور وہاں زبردست ترین احتیاطی تدابیر کے انتظامات کر کے لوگوں کو لاتے اور خود بھی آتے.
لیکن لگتا ہے کہ تمہارے ضمیر مر چکے ہیں اور تمہارے اندر خدا تعالیٰ تک سے بھی لڑنے کی جرات  پیدا ہو چکی ہے.. لہٰذا جاؤ اور خدا سے جنگ کرو، ہم نے حق بات اچھی طرح کھول کر تمہارے سامنے رکھ دی ہے. ہم اپنے رب کی بارگاہ میں سرخ رو ہیں.
اب تم جانو اور خدا جانے.
سندھ میں آج نماز جمعہ کے حوالے سے احکامات جاری کیے گئے ہیں، صرف تین سے پانچ افراد کواجازت ہوگی، کراچی سمیت سندھ دوپہر 12 سے 3 بجے تک مکمل بند رہے گا۔

Comments

Popular posts from this blog

کلام الامام امامالکلام

علماء انبیاء علھیم السلام کے وارث

نہ کوئ گل باقی رہے گا