ولن ترضیٰ

حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بے حرمتی۔
132ھجری میں جب بنو امیہ کے خلاف عباسی پروپگنڈہ کامیاب ہوا اور عباسیوں کو اقتدار ملا تو امویوں کے خلاف وحشت و بربریت کا بازار گرم کر دیا گیا ۔جنہوں نے عباسی تحریک کی حمایت کی یا انہیں قبول کیا وہ بچ گئے باقی اموی حکمرانوں کے اہل خانہ، حکام اور اعیان حکومت کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا ۔اسی طوفان دارو گیر میں اموی خلفا کی قبریں اکھاڑ دی گئیں، ہشام بن عبدالملک جیسے خلیفہ کی لاش کو پہلے جلایا اور پھر سولی پر چڑھا دیا گیا ۔عباسیوں کی نفرت اور اندھے غضب سے صرف دو اموی خلفا کی قبریں بچ سکیں، ایک حضرت امیر معاویہ اور دوسرے حضرت عمر بن عبدالعزیز کی قبریں ۔
دو دن سے ملنے والی خبروں ، جو اب کئ سرکاری چینلز پر نشر ہو چکی ہیں، کے مطابق شام کے شہر ادلب میں بشار الاسد کی سرکاری فوجوں اور ایرانی ملیشیاوں نے اس خباثت کا مظاہرہ کیا کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کو آگ لگائی،جہاں ان کے علاوہ ان کی بیوی فاطمہ بنت عبدالملک اور ان کے مولی کی قبریں بھی تھیں ۔ قبر وں میں سے لاشوں کی باقیات کو غائب کر دیا اور وہاں غلاظت پھینک دی ۔
یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا ہے، اسی سال جنوری میں بھی ایسی ہی کوشش کی گئ تھی مگر اس بار توڑ پھوڑ، آتش زنی کے ساتھ ساتھ اجساد کی باقیات کو غائب کر دیا گیا اور غلاظت پھینک دی گئی ۔
لاش اور مدفن کی بے حرمتی، جنونی عصبیت اور انتہا درجے کی نفرت کے بغیر ممکن ہی نہیں ۔اگر شامی حکومت اس کی ذمہ داری قبول کر کے ذمہ داروں کو سخت ترین سزا نہیں دیتی اور اگر ایران اس واقعہ کی شدید ترین مذمت نہیں کرتا اور اگر دونوں ممالک یعنی شام اور ایران عالم اسلام سے دست بستہ معافی کے خواستگار نہیں ہوتے تو دنیا بھر کے مسلمانوں میں شیعیوں کے خلاف غم و غصے اور نفرت میں خوفناک حد تک اضافہ ہو گا ۔
نہ یہ کوئی فرقہ وارانہ پوسٹ ہے، اور نہ ہی یہ کوئی دھمکی ہے ،اسے پیش گوئی سمجھ لیں کیونکہ تاریخ میں ایسا ہی ہوا ہے ۔
ماضی میں اس قسم کے تمام اقدامات سے کسی بھی گروہ کو کوئی فائدہ نہیں پہچا ہے، نہ کربلا میں گھوڑے دوڑانے سے آل سعود کو کوئی فائدہ پہنچا ہے، نہ حجر بن عدی کی قبر کی بے حرمتی سے داعش کو کسی قسم کا سیاسی فائدہ پہنچ سکا، نہ ہی ان کے درجات بلند ہو سکے، اسی طرح اس جنونی حرکت سے نہ بشار الاسد کو فائدہ پہنچے گا اور نہ ایرانی حکومت کو ۔۔۔۔۔  
 جن کی روحیں قفس عنصری سے پرواز کر چکیں انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان کی لاشوں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ۔۔۔۔مگر برا سلوک کرنے والے ہمیشہ کے لئے قابل نفرت ضرور بن جاتے ہیں ۔سوائے اس کے کہ شام اور ایران سے نفرت میں غیر معمولی اضافہ ہو ،اور وہ عالم اسلام کے ردعمل کا شکار ہو جائیں ۔۔۔اس نا عاقبت اندیش کارروائی سے کیا حاصل؟؟؟؟؟



Comments

Popular posts from this blog

کلام الامام امامالکلام

علماء انبیاء علھیم السلام کے وارث

نہ کوئ گل باقی رہے گا