تصوف اور محدث اعظم بھاولپور رحمتہ تعالی علیہ

اخبارالاخیار ۔کا اردوترجمہ اسرارالابرار(تاریخ وتصوف)
مترجم۔ حضور فیض ملت مفسراعطم پاکستان علامہ الحاج محمدفیض احمداویسی رضوی محدث بہاولپور نوراللہ مرقدہ،
اخبارالاخبارحضرت برکۃ المصطفیٰ فی الہند الشیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ کی فارسی زبان میںوہ عظیم تصنیف ہے جس میں پاک وہند کے چارسوکے قریب صوفیاء اولیاء کرام کے
مستند حالات واقعات درج ہیں ۔حضورفیض ملت قدس سرہ، نے اس کتاب کا اردو ترجمہ وحاشیہ لکھا ہے ۔اس کے تر جمہ کی ضرورت کیوں پیش آئی کتاب کے ابتدائیہ میں لکھتے ہےں ۔
کہ اخبارالاخیارکا ترجمہ سوائے دیوبندی مسلک کے علماء کے کسی نے نہیں کیا جس کی تصدیق وتائیدمولوی محمدشفیع دیوبندی نے کی لیکن صدافسوس کہ مترجم نے ترجمہ میں خیانت سے کام لیا اورحواشی میں عقائدونظریات اہلسنت کی اشارات وکنایات سے تردیدکرتا چلاگیا ۔لہذا ضرورت تھی کہ اس کتاب کا مکمل اورصحیح ترجمہ کیا جائے جس سے مصنف کا مسلک واضح ہو۔فقیرنے نہ صرف ترجمہ کیا بلکہ حواشی سے بھی کتاب کو مزین کیا اورآخرمیں بعض اکابرکے تذکارکا بھی اضافہ کیا تاکہ قارئین اسلاف صالحین کے تذکارکے مطالعہ سے بھرپورطریقہ سے روحانی استفادہ فرماسکیں ۔عرصہ سے فقیرکو اس کے ترجمہ کی اشاعت کا شوق تھا لیکن وہی پرانامسئلہ '' قلمے دارم درمے ندارم '' .......................
اس کے ترجمہ وحواشی کا آغاز آپ نے ١٢جمادی الآخر١٤١٧ھ؁ بمطابق ٣٠/اکتوبر١٩٩٦ئ؁بروزبدھ قبل ازعصرفرمایا ۔
کتاب کے شروع میں حضرت الشیخ المحقق علامہ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے حالات اورآپ کی علمی 'دینی خدمات کا تذکرہ بڑے محققانہ انذازمیںتحریرفرمایا ۔اس کے ترجمہ وحاشیہ میں ایک اہم بات کی نشاہدی کرتے ہوئے آپ نے لکھا ؎ 
اخبارالاخیارحضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی قدس سرہ، کی تصنیف مستندسمجھی جاتی ہے یہاں تک کہ مناظرہ میں مخالفین پر حجت قائم کرنے کے لیے اس کے حوالہ جات پیش کئے جاتے ہےں۔ مطبع مجتبائی دہلی سے بارہا شائع ہوئی حال ہی میں گمبٹ ضلع خیرپورمیرس (سندھ) میں اسی کا عکس شائع ہوا ہے۔فارسی زبان متروک ہونے پرفضلاء دیوبندنے حسب عادت اسے اردومیں مختلف کاریگروں سے ترجمہ کرایا انہوں نے اپنی کاریگری دکھائی کہ اصل فارسی کی ترجمانی کے بجائے مفہوم ومطلب پر اکتفاء کیا اورکہیں کہیں ہرممکن مفہوم بدلنے کی بھی کوشش کی جس کی فقیرنے اپنے ترجمہ کے وقت حاشیہ میں نشاندہی کی ہے ۔مفتی محمدشفیع کراچی سابق مفتی دالعلوم دیوبندکے زیراہتماشائع شدہ ترجمہ میںمولوی فاضل اورمولوی عبدالسبحان مدرسین دارالعلوم کراچی نے( مطبوعہ مدینہ پبلشنگ کراچی )ترجمہ میں اپنے مسلک دیوبندکے خلاف کوئی جملہ دیکھا تو اس نے حاشیہ پراپنے مسلک کے اشارے لکھے۔..... 
٭ حضورفیض ملت قدس سرہ، نے دیوبندیوں کے ترجمہ میں خیانت کے نمونے لکھ کراہل انصاف کو دعوت فکردیتے ہوئے فرمایا ہے کہ اسلاف کی کتب میں اس طرح کی علمی خیانت عذاب خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔
کتاب اخبارالاخیارکے ترجمہ کے ساتھ مفیدحاشیہ پرشرح میں مصنف کتاب کے مسلک حق اہلسنت کی وضاحت تحریرفرمائی ہے ۔کتاب میں صوفیاء کرام اور تصوف کی اصطلاحات کو بڑے مدلل انذازسے تحریرکیا گیا ہے ۔
حضورفیض ملت قدس سرہ، کی ایک تحریرسے انذازہ ہوتا ہے آپ نے اس کے ترجمہ اورحاشیہ سے مورخہ٢٤/شعبان المعظم ١٤١٧ھ مطابق٨جنوری ١٩٩٧ئ؁ شب سوموارکو فراغت پائی
۔ اس کے ٦٥٦ صفحات ہیں اسے ٢٠١٠ء ؁میں محترم نجابت علی تارڑنے کمپیوٹرکتاب خوبصورت مضبوط جلدکےساتھ زاویہ پبلشرزلاہورسے شائع کی جو عام مل جاتی ہے ۔ 
جبکہ انڈیا میں شائع ہوئی ہے
https://www.youtube.com/channel/UCgHnn7edVsiCsL55xQyX9RA

Comments

Popular posts from this blog

کلام الامام امامالکلام

علماء انبیاء علھیم السلام کے وارث

نہ کوئ گل باقی رہے گا