بائیولوجیکل وار
کرونا وائرس نے ثابت کیا ہے کہ اربوں کھربوں ڈالروں سے رکھی گئی فوجیں، ٹینک، طیارے، توپیں اور میزائل آوٹ ڈیٹڈ ہو گئے ہیں۔ اب کسی بھی ملک کے لئے فزیکل وار فئیر میں جانا سود مند سودا نہیں ہے کہ آپ اس سے کہیں زیادہ موثر نتائج کیمیکل اور بئیولوجیکل وار فئیر سے حاصل کر سکتے ہیں۔
جنگیں کیا کرتی ہیں ۔۔۔ دشمن ملکوں میں خوف کی فضا پیدا کرتی ہیں۔ ان کے دفاتر، صنعتوں اور بازاروں کے ساتھ ساتھ سکولوں کو بند کرواتی ہیں۔ ان کے شہریوں کو زخمی کر کے ان کے ہسپتال اور مار کر قبرستان آباد کرتی ہیں۔ ان کی سٹاک ایکسچینج کو تباہ اور کرنسی کو ڈی ویلیو کرتی ہیں اور اب یہ سارے کام ایک معمولی سے وائرس سے کئے جا سکتے ہیں۔
لگتا ہے کہ ملکوں کو اپنی جارحیتوں، حملوں اور دفاع کے رنگ ڈھنگ بدلنے ہوں گے۔ اب جنگی اور دفاعی سرمایہ کاری لیبارٹریوں میں ہو گی۔ میزائل شکن توپوں کی جگہہ پر اینٹی ڈوٹ بنانے ہوں گے۔ اب جاسوس فوجی ایریاز کی بجائے بائیولوجیکل اور کیمیکل لیبس میں رکھنے ہوں گے۔ ایک وقت میں ہاتھی گھوڑے زرہ بکتریں تلواریں اور منجیقیں ہوا کرتی تھیں پھر توپیں ٹینک اور میزائل آ گئے جو ایٹم بم تک لے جا سکتے تھے۔۔۔ اب ان ہتھیاروں نے نئے روپ دھار لئے ہیں اور نجانے مزید کتنے دھاریں گے۔
پہلے آپ کو دشمن ملک کو تباہ کرنے کے لئے سو ایف سولہ درکار تھے تو اب ایک ایف سولہ کی رقم لیبارٹری میں لگا کر آپ سو ایف سولہ جیسا کام لے سکتے ہیں اور کوئی آپ کی طرف انگلی بھی نہیں اٹھا سکے گا۔ کرونا وائرس کے پھیلاو سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔
( محب وطن دوستوں سے گذارش ہے کہ یہ پوسٹ امریکی، اسرائیلی اور انڈین افواج کو سامنے رکھ کر لکھی گئی ہے جو آوٹ ڈیٹڈ ہونے جا رہی ہیں، جزاک اللہ کہہ دیجئے )
Comments
Post a Comment