کرونا وئرس اور فیس بکی مفتے
یہ تمیز کیسے ہو گی کہ آپ کو صرف ٹھنڈ لگی ہے، عام نزلہ زکام یعنی فلو ہوا ہے یا کہیں خدانخواستہ آپ کورونا وائرس میں مبتلا تو نہیں ہو گئے۔ اس کے لیے سادہ سا فارمولا ہے جو ان امراض کی ظاہری علامات کی بنیاد پر بنایا جا سکتا ہے۔
اگر آپ کو ناک میں سوزش ہے یعنی ناک بند ہے، گلے میں خراشیں یا درد محسوس ہو رہی ہیں، چھینکیں آرہی ہیں اور جسم دکھ رہا ہے تو خطرے کی کوئی بات نہیں یہ آپ کو ٹھنڈ لگی ہے۔ آرام کریں اور کسی معالج کے مشورے سے پیناڈول استعمال کریں۔
اگر آپ کو خشک کھانسی، بخار ، سر درد، جسمانی دکھن،اور تھکاوٹ ہے تو یہ بھی کورونا وائرس نہیں ہے یہ عام نزلہ ہے۔ اس میں بھی آرام کیجئے۔ مشروبات کا زیادہ استعمال کریں اور کسی قسم کی دوائی سے پرہیز کریں۔ جوشاندہ اور الائچی کا قہوہ آرام پہنچا سکتا ہے۔ عام طور پر ایک ہفتہ میں آپ صحت مند ہو جاتے ہیں۔
کورونا وائرس کی دو واضع علامات ہیں۔ ایک خشک کھانسی( یعنی بلغم نہیں آتا) اور دوسرا بخار۔ یہ دو علامات موجود ہوں اور سانس لینے میں دشواری ہو تو کورونا وائرس کی موجودگی کا خدشہ ہو سکتا ہے۔ فورا سے اسپتال میں رجوع کریں۔ یاد رہے کہ کورونا میں مبتلا مریض صحت مند ہو جاتے ہیں۔ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو خطرے میں مت ڈالیں۔ خود ادویات مت استعمال کریں۔
انتہائی ترقی یافتہ ممالک بھی اس آفت سے لرز گئے ہیںم ایک سو ستائیس ممالک میں اس کے کنفرم کیس سامنے آچکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے اس وائرس کو ورلڈ ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے اور اس سے بچاو کی کچھ سفارشات مرتب کی ہیں۔ ان پر عمل کرنے سے اس کے پھیلاو کو قابو کیا جا سکتا ہے۔ ان تدابیر کو پچھلی پوسٹسں میں تفصیل سی بیان کیا گیا ہے۔ لنک پہلے کمنٹ میں۔
ان سفارشات پر عمل کیجئے۔ خود کو اور اپنے عیال کی حفاظت کریں۔ خوامخواہ کی سنسنی اور افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ دوسرے ممالک میں اس آفاقی افت سے ہونے والی اموات کا مذاق مت اڑائیں۔ یہ وائرس کسی رنگ، نسل ، عقیدہ، ذات اور مذہب کا امتیاز نہیں کرتا۔سمجھداری، بیداری اور سنجیدگی سے اس آزمائش کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ سب سے بڑھ کر دعا کیجیے کہ اللہ ہم سب کو اور ساری انسانیت کو اس مہلک مرض سے بچائے رکھے۔
Comments
Post a Comment